Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_63ace95b58b52cd6cbb2f36a01f5850c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے - شہناز مزمل کی شاعری - Darsaal

وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے

وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے

متاع زیست لٹا کر کوئی کمی نہ رہے

دئے جلائے ہیں میں نے کھلے دریچوں پر

اے تند و تیز ہوا تجھ کو برہمی نہ رہے

بتاؤ ایسا بھی منظر نظر سے گزرا ہے

چراغ جلتے رہیں اور روشنی نہ رہے

کوئی بھی لمحہ گزرتا نہیں ہے تیرے بغیر

تعلقات میں ایسی بھی چاشنی نہ رہے

ہمارے حوصلے کو دیکھ کر یہ کہتے ہو

زبان بند رہے آنکھ میں نمی نہ رہے

ملے جو روشنی تجھ سے تو ظلمتیں کم ہوں

کہ تیرے بعد مری جان زندگی نہ رہے

لبوں پہ آ گیا دم اپنا حبس موسم میں

ہوائے ابر بہاراں یوں ہی تھمی نہ رہے

(697) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Muzammil. is written by Shahnaz Muzammil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Muzammil. Free Dowlonad  by Shahnaz Muzammil in PDF.