Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f8147a49a6d62cca2b82e53861fdfb87, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مری طرح سے کہیں خاک چھانتا ہوگا - شہناز مزمل کی شاعری - Darsaal

مری طرح سے کہیں خاک چھانتا ہوگا

مری طرح سے کہیں خاک چھانتا ہوگا

وہ اپنی ذات کے صحرا میں کھو گیا ہوگا

شرار راکھ میں باقی رہا نہیں کوئی

چراغ دل کا مرے جل کے بجھ گیا ہوگا

جو میری جھیل سی آنکھوں میں ڈوب ڈوب گیا

ستارہ وار کہیں خود کو ڈھونڈھتا ہوگا

پھر آج قریۂ جاں پر عذاب اترے ہیں

کسی نے پھر نیا ترکش سجا لیا ہوگا

چھلکتے جاتے ہیں منظر تمام آنکھوں سے

دریچہ یاد کا شاید کوئی کھلا ہوگا

سماعتوں پہ مری آج کیسی دستک ہے

کوئی ہوا سے پتا میرا پوچھتا ہوگا

وہ شخص میرا شناسا نہیں تو کون ہے وہ

کسی کو ڈھونڈھتا رستہ بھٹک گیا ہوگا

نفس نفس میں کوئی آشکار ہوتا ہے

جو میرے دل کے قریں ہے مرا خدا ہوگا

تری تلاش میں وہ منتشر ہوا ایسا

سراغ اپنا بھی اس کو نہ مل سکا ہوگا

بدلتی رت میں وہ کیسا بدل گیا شہنازؔ

بچھڑ کے مجھ سے کبھی وہ بھی سوچتا ہوگا

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Muzammil. is written by Shahnaz Muzammil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Muzammil. Free Dowlonad  by Shahnaz Muzammil in PDF.