غم مجھ سے کسی طور سمیٹا نہیں جاتا

غم مجھ سے کسی طور سمیٹا نہیں جاتا

پہرا ہے مری سوچ پہ بولا نہیں جاتا

اب دل کے دھڑکنے کی صدا بھی نہیں آتی

اور قریۂ خواہش سے بھی نکلا نہیں جاتا

سجدے کے نشانوں سے جبیں زخم ہوئی ہے

اور تجھ سے مقدر مرا بدلا نہیں جاتا

سورج کے نکلنے کی خبر مجھ کو بھی کرنا

ظلمت کدۂ شب میں تو ٹھہرا نہیں جاتا

آنکھوں میں چھپے خواب بھی چھن جائیں نہ مجھ سے

اس خوف سے روزن کوئی کھولا نہیں جاتا

ہر روز نشیمن پہ مرے گرتی ہے بجلی

گھر مجھ سے نیا روز بنایا نہیں جاتا

ہم اپنی اناؤں کا بھرم رکھتے ہیں شہنازؔ

ہر بات پہ طوفان اٹھایا نہیں جاتا

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnaz Muzammil. is written by Shahnaz Muzammil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnaz Muzammil. Free Dowlonad  by Shahnaz Muzammil in PDF.