Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c7f2874aac50927289c062886cf5d481, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میز پہ چہرا زلفیں کاغذ پر - شہنواز زیدی کی شاعری - Darsaal

میز پہ چہرا زلفیں کاغذ پر

میز پہ چہرا زلفیں کاغذ پر

دیکھ رہا ہے حیرت سے دفتر

چہرے پر شکوہ کرتی آنکھیں

آنکھوں میں آدھا خالی ساغر

گال پہ تین لکیریں آنسو کی

کانوں میں ہیرے کے دو کنکر

باتوں میں موسیقی جیسی تال

ساڑھے سات اور پندرہ کا چکر

اب تو گھر سے باہر جانے دو

چپک گیا ہے کھڑکی پر منظر

عریانی کی بات نہیں اس میں

پھولوں کو دامن کی کہاں خبر

افسانہ تو نہیں حیات مری

ایک غزل تھی جس کا پیر نہ سر

اس امید میں گھاس پہ لیٹا ہوں

کوئی ستارا دے گا تیری خبر

اپنے پاپ تو دھو ڈالے ہم نے

کیسے دھوئیں پانی کی چادر

خوابوں میں شطرنج کے چو خانے

بنا زور کے پیدل جائے کدھر

جب دیکھا کہ خیر نہیں ملنی

چھوڑ دیا امید نے میرا در

کار دنیا سے کیا پانا ہے

ریت بھری ہے مٹی کے اندر

کاٹا تو دونوں مر جائیں گے

جڑے ہوئے بچے ہیں خیر اور شر

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.