Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76268358936d1ed0042dc04219d70502, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی بنجر تخیل پر کسی بے آب رشتے میں - شہنواز زیدی کی شاعری - Darsaal

کسی بنجر تخیل پر کسی بے آب رشتے میں

کسی بنجر تخیل پر کسی بے آب رشتے میں

ذرا ٹھہرے تو پتھر بن گئے احباب رستے میں

سرابوں کی گلی ہے یا ترے گاؤں کا کونا ہے

لگا ہے خاک پر شیشے کا اک تالاب رستے میں

ابھی کچھ دیر پہلے پاؤں کے نیچے نہ تھے بادل

ابھی پھیلا گئی ہیں تیری آنکھیں خواب رستے میں

مری تیاریاں میرے سفر میں ہو گئیں حائل

کبھی تعویذ بازو پر کبھی محراب رستے میں

سمندر اپنے مرکز میں کھنچا ہے میری آنکھوں کا

سو اب ممکن نہیں ہے روکنا سیلاب رستے میں

میں کافی دیر پہلے جس کو گھر میں چھوڑ آیا تھا

کھڑا ہے منہ پھلائے اب وہی مہتاب رستے میں

سفر آساں نہیں ہوتا کمر پہ لاد کر دنیا

چلے تو رفتہ رفتہ رہ گیا اسباب رستے میں

ہم ایسے راہ رو تھے کوئی بھی منزل نہ ہو جن کی

سفینے آرزو کے ہو گئے غرقاب رستے میں

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.