Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e8b8569256e253782471a5de98cb7a46, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب آفتاب سے چہرا چھپا رہی تھی ہوا - شہنواز زیدی کی شاعری - Darsaal

جب آفتاب سے چہرا چھپا رہی تھی ہوا

جب آفتاب سے چہرا چھپا رہی تھی ہوا

نظر بچا کے ترے شہر جا رہی تھی ہوا

میں اس کو روتا ہوا دیکھتا رہا چپ چاپ

چنبیلی گھاس پہ ٹپ ٹپ گرا رہی تھی ہوا

وہ ماں ہے آب رواں کی تبھی سمندر کو

اٹھا کے گود میں جھولا جھلا رہی تھی ہوا

وہ خواب تھا یا سفر آنے والے موسم کا

مری پڑی تھی زمیں زہر کھا رہی تھی ہوا

نہ جانے دوش پہ کس کو اٹھا کے رات گئے

طبیب شہر کا در کھٹکھٹا رہی تھی ہوا

میں گرم و سرد کو تقدیر سمجھے بیٹھا رہا

نظام موسم ہستی چلا رہی تھی ہوا

تمام عمر میں سمجھا ہوا مخالف ہے

مرے چراغ میں خود کو جلا رہی تھی ہوا

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.