Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_03c40d12c2808f29a28ff53e282d7776, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل بھی داغ نقش کہن سے بجھا ہوا تھا - شہنواز زیدی کی شاعری - Darsaal

دل بھی داغ نقش کہن سے بجھا ہوا تھا

دل بھی داغ نقش کہن سے بجھا ہوا تھا

چاند کے گرد بھی اک ہالہ سا بنا ہوا تھا

اس کو ایک غزل پہنچانی تھی جلدی میں

لیکن رستے میں سناٹا کھڑا ہوا تھا

شعلہ چوم کے رکھے اس نے سانس دیئے میں

میں نے جھک کر دیکھا کاجل بہا ہوا تھا

چھت سے چہرے پر گرتے ہی رہے ستارے

آسمان کا خیمہ تھوڑا پھٹا ہوا تھا

بستی سے نکلے ہیں کچھ مٹی کے کھلونے

انسانوں کا نام و نشاں تک مٹا ہوا تھا

ہاتھ باندھ کر میرے سارے عدو کھڑے تھے

لیکن میں اپنی تخریب پہ تلا ہوا تھا

مشک بھری ہے میں نے دونوں ہاتھوں کٹا کر

سوچوں کے پانی پر پہرہ لگا ہوا تھا

اس کی آنکھیں بھی کچھ روئی روئی سی تھیں

اور میں بھی اس شام بہت ہی تھکا ہوا تھا

بھیگ رہا تھا سبزہ اوس کے موتی پہنے

سوکھا بادل کنوئیں کے اندر گرا ہوا تھا

بچہ اک پہیے کو لے کر بھاگ رہا تھا

وقت جھکی دیوار کے اوپر بہا ہوا تھا

شاہراہوں پر اکھڑے اکھڑے سانس پڑے تھے

دریا بھاری شہر کے نیچے دبا ہوا تھا

سینے سے سانسوں کا رشتہ ٹوٹ چکا تھا

قیدی کے پیروں کا تالا کھلا ہوا تھا

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.