Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c3c02c3e3e4402911b05b04bacb1425e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دریچہ آئنہ پر کھل رہا ہے - شہنواز زیدی کی شاعری - Darsaal

دریچہ آئنہ پر کھل رہا ہے

دریچہ آئنہ پر کھل رہا ہے

مجھے اپنے سے باہر جھانکنا ہے

اکیلا ٹوٹی کشتی پر کھڑا ہوں

کنارا دور ہوتا جا رہا ہے

اسے پہچاننا آساں نہیں جو

ہوا کا رنگ پانی کا مزہ ہے

کہیں اندر ہی ٹوٹے ہوں گے الفاظ

ابھی تک تیرا لہجہ چبھ رہا ہے

وہ اپنے دوستوں کے درمیاں ہے

یا میرے دشمنوں میں گھر گیا ہے

کسی نے آئنہ پر ہونٹ رکھ کر

اچانک شوق کو بھڑکا دیا ہے

خدائے لم یزل تیرے لیے تو

جو ہونا تھا وہ گویا ہو چکا ہے

وہ کیسے آزمائے گا کسی کو

جو پہلے ہی سے سب کچھ جانتا ہے

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.