Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f79e86796ec911eaa6d1474334131ceb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسے جب بھی دیکھا بہت دھیان سے - شاہدہ تبسم کی شاعری - Darsaal

اسے جب بھی دیکھا بہت دھیان سے

اسے جب بھی دیکھا بہت دھیان سے

تو پلکوں میں آئینے سجنے لگے

خوشا اے سر شام بھیگے شجر

ترے زخم کچھ اور گہرے ہوئے

مسافر پہ خود سے بچھڑنے کی رت

وہ جب گھر کو لوٹے بہت دل دکھے

کہیں دور ساحل پہ اترے دھنک

کہیں ناؤ پر امن بادل چلے

بہت تیرگی میرے محلوں میں تھی

دریچے جو کھولے تو منظر اگے

عجب آنچ ہے دل کے دامن تلک

کوئی آگ جیسے ہوا میں بہے

بہت دستکیں تھیں وہ ٹھہرا بھی تھا

ہوا تیز ہو جب تو کیا در کھلے

وہ چاہا گیا تھا جنہیں ٹوٹ کر

پرائے ملے تھے پرائے گئے

ترا نطق ہی مجھ کو زنجیر تھا

ابھی تک نہ مجھ سے یہ حلقے کھلے

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahida Tabassum. is written by Shahida Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahida Tabassum. Free Dowlonad  by Shahida Tabassum in PDF.