ہے شرط قیمت ہنر بھی اب تو ربط خاص پر

ہے شرط قیمت ہنر بھی اب تو ربط خاص پر

ملے گا سنگ داد بھی ہوا کے رخ کو دیکھ کر

کبھی ہوا کا اجر ہے کبھی رتوں کا ہے ہنر

کہاں ہوا ہے آج تک پرند کوئی معتبر

کنار آب خونچکاں جبیں تو خاک ہو چکی

یہ کس کا عکس پانیوں میں پھر اٹھا رہا ہے سر

ہزار میں اسیر ہوں ترے طلسم نطق کی

یہ قفل دل کہاں کھلا کلید حرف سے مگر

ہوا کا رزق ہو چکے اجالے میری راہ کے

کہ اب کے پھر سیاہیوں کی سمت اٹھ گئی نظر

وہ جائے گا تو اس کے بعد دکھ ہی گھر میں آئے گا

نہ جانے کس امید پر سجے ہوئے ہیں بام و در

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahida Tabassum. is written by Shahida Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahida Tabassum. Free Dowlonad  by Shahida Tabassum in PDF.