Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_378fcb74591cfc3c8e85c598d7250a63, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں - شاہدہ حسن کی شاعری - Darsaal

سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں

سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں

ایک سی حالت رکھنے والے ایک سے لگتے ہیں

یوں لگتا ہے جیسے پھر کچھ ہونے والا ہے

کچھ ہونے سے پہلے لمحے ایک سے لگتے ہیں

پہلے کوئی راہ زیادہ لمبی لگتی تھی

اب تو گھر کے سب ہی رستے ایک سے لگتے ہیں

کیسے پہچانوں میں ان میں کون سے ہیں مرے لوگ

رات کی آندھی میں سب چہرے ایک سے لگتے ہیں

کسی کسی کو پیاس بجھانے کا گن آتا ہے

ورنہ یہ مٹی کے کوزے ایک سے لگتے ہیں

اپنی کوکھ کی گرمی میں ہوں یا اس سے کچھ دور

ماں کو اپنے سارے بچے ایک سے لگتے ہیں

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahida Hasan. is written by Shahida Hasan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahida Hasan. Free Dowlonad  by Shahida Hasan in PDF.