Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_252968b63d4614d5300ba06a40cc2071, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زر سرشک فضا میں اچھالتا ہوا میں - شاہد ذکی کی شاعری - Darsaal

زر سرشک فضا میں اچھالتا ہوا میں

زر سرشک فضا میں اچھالتا ہوا میں

بکھر چلا ہوں خوشی کو سنبھالتا ہوا میں

ابھی تو پہلے پروں کا بھی قرض ہے مجھ پر

جھجک رہا ہوں نئے پر نکالتا ہوا میں

کسی جزیرۂ پر امن کی تلاش میں ہوں

خود اپنی راکھ سمندر میں ڈالتا ہوا میں

پھلوں کے ساتھ کہیں گھونسلے نہ گر جائیں

خیال رکھتا ہوں پتھر اچھالتا ہوا میں

یہ کس بلندی پہ لا کر کھڑا کیا ہے مجھے

کہ تھک گیا ہوں توازن سنبھالتا ہوا میں

وہ آگ پھیلی تو سب کچھ سیاہ راکھ ہوا

کہ سو گیا تھا بدن کو اجالتا ہوا میں

بچھڑ گیا ہوں خود اپنے مقام سے شاہدؔ

بھٹکنے والوں کو رستے پہ ڈالتا ہوا میں

(853) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Zaki. is written by Shahid Zaki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Zaki. Free Dowlonad  by Shahid Zaki in PDF.