Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_05ede85e0a140f6c7526fed3ee10b6d7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زنجیر کٹ کے کیا گری آدھے سفر کے بیچ - شاہد ذکی کی شاعری - Darsaal

زنجیر کٹ کے کیا گری آدھے سفر کے بیچ

زنجیر کٹ کے کیا گری آدھے سفر کے بیچ

میں سر پکڑ کے بیٹھ گیا رہ گزر کے بیچ

اترا لحد میں خواہشوں کے ساتھ آدمی

جیسے مسافروں بھری ناؤ بھنور کے بیچ

دشمن سے کیا بچائیں گی یہ جھاڑیاں مجھے

بچتے نہیں یہاں تو پیمبر شجر کے بیچ

جتنا اڑا میں اتنا الجھتا چلا گیا

اک تار کم نما تھا مرے بال و پر کے بیچ

دیتے ہو دستکیں یہاں سر پھوڑتے ہو واں

کچھ فرق تو روا رکھو دیوار و در کے بیچ

گھر سے چلا تو گھر کی اداسی سسک اٹھی

میں نے اسے بھی رکھ لیا رخت سفر کے بیچ

تھکنے کے ہم نہیں تھے مگر اب کے یوں ہوا

دیتا رہا فریب ستارہ سفر کے بیچ

میرا سبھی کے ساتھ رویہ ہے ایک سا

شاہدؔ مجھے تمیز نہیں خیر و شر کے بیچ

(870) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Zaki. is written by Shahid Zaki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Zaki. Free Dowlonad  by Shahid Zaki in PDF.