Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9a6e25155bbe802dbab4ab328f78a9a8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں اپنے حصے کی تنہائی محفل سے نکالوں گا - شاہد ذکی کی شاعری - Darsaal

میں اپنے حصے کی تنہائی محفل سے نکالوں گا

میں اپنے حصے کی تنہائی محفل سے نکالوں گا

جو لا حاصل ضروری ہے تو حاصل سے نکالوں گا

مرے خوں سے زیادہ تو مری مٹی میں شامل ہے

تجھے دل سے نکالوں گا تو کس دل سے نکالوں گا

مجھے معلوم ہے اک چور دروازہ عقب میں ہے

مگر اس بار میں رستہ مقابل سے نکالوں گا

شبیہوں کی طرح قبریں مجھے آواز دیتی ہیں

میں عکس رفتگاں آئینہ گل سے نکالوں گا

ہجوم سہل انگاراں مرے ہم راہ چلتا ہے

میں جیسے راہ آساں راہ مشکل سے نکالوں گا

بھرم سب کھول کے رکھ دوں گا مصنوعی محبت کے

کوئی تازہ فسانہ دشت و محمل سے نکالوں گا

تمہیں اب تیرنا خود سیکھ لینا چاہیے شاہدؔ

تمہیں کب تک میں گرداب مسایل سے نکالوں گا

(1063) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Zaki. is written by Shahid Zaki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Zaki. Free Dowlonad  by Shahid Zaki in PDF.