Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8ed1a191bad11670d43f002cf47e26bb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جدھر بھی دیکھیے اک راستہ بنا ہوا ہے - شاہد ذکی کی شاعری - Darsaal

جدھر بھی دیکھیے اک راستہ بنا ہوا ہے

جدھر بھی دیکھیے اک راستہ بنا ہوا ہے

سفر ہمارے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے

میں سر بہ سجدہ سکوں میں نہیں سفر میں ہوں

جبیں پہ داغ نہیں آبلہ بنا ہوا ہے

میں کیا کروں مرا گوشہ نشین ہونا بھی

پڑوسیوں کے لیے واقعہ بنا ہوا ہے

مگر میں عشق میں پرہیز سے بندھا ہوا ہوں

ترا وجود تو خوش ذائقہ بنا ہوا ہے

بریدہ شاخیں ہیں یا شمع ہائے گل شدہ ہیں

خمیدہ پیڑ ہے یا مقبرہ بنا ہوا ہے

مرے گنہ در و دیوار سے جھلک رہے ہیں

مکان میرے لیے آئینہ بنا ہوا ہے

شعوری کوششیں منظر بگاڑ دیتی ہیں

وہی بھلا ہے جو بے ساختہ بنا ہوا ہے

کسی دعا کے لیے ہاتھ اٹھے ہوئے شاہدؔ

کسی دیے کے لیے طاقچہ بنا ہوا ہے

(768) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Zaki. is written by Shahid Zaki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Zaki. Free Dowlonad  by Shahid Zaki in PDF.