Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_90c9d65bbaa094f619218b461111c07c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بن مانگے مل رہا ہو تو خواہش فضول ہے - شاہد ذکی کی شاعری - Darsaal

بن مانگے مل رہا ہو تو خواہش فضول ہے

بن مانگے مل رہا ہو تو خواہش فضول ہے

سورج سے روشنی کی گزارش فضول ہے

کسی نے کہا تھا ٹوٹی ہوئی ناؤ میں چلو

دریا کے ساتھ آپ کی رنجش فضول ہے

نابود کے سراغ کی صورت نکالئے

موجود کی نمود و نمائش فضول ہے

میں آپ اپنی موت کی تیاریوں میں ہوں

میرے خلاف آپ کی سازش فضول ہے

اے آسمان تیری عنایت بجا مگر

فصلیں پکی ہوئی ہوں تو بارش فضول ہے

جی چاہتا ہے کہہ دوں زمین و زماں سے میں

منزل اگر نہیں ہے تو گردش فضول ہے

انعام ننگ و نام مرے کام کے نہیں

مجذوب ہوں سو میری ستائش فضول ہے

(855) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Zaki. is written by Shahid Zaki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Zaki. Free Dowlonad  by Shahid Zaki in PDF.