Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_09fc39f9433de079600d23ef240a648c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بچھڑ گیا تھا کوئی خواب دل نشیں مجھ سے - شاہد ذکی کی شاعری - Darsaal

بچھڑ گیا تھا کوئی خواب دل نشیں مجھ سے

بچھڑ گیا تھا کوئی خواب دل نشیں مجھ سے

بہت دنوں مری آنکھیں جدا رہیں مجھ سے

میں سانس تک نہیں لیتا پرائی خوشبو میں

جھجھک رہی ہے یوں ہی شاخ یاسمیں مجھ سے

مرے گناہ کی مجھ کو سزا نہیں دیتا

مرا خدا کہیں ناراض تو نہیں مجھ سے

یہ شاہکار کسی ضد کا شاخسانہ ہے

الجھ رہا تھا بہت نقش اولیں مجھ سے

میں تخت پر ہوں مگر یوں تو خاک زادہ ہی

گریز کرتے ہیں کیوں بوریا نشیں مجھ سے

اجڑ اجڑ کے بسے ہیں مرے در و دیوار

بچھڑ بچھڑ کے ملے ہیں مرے مکیں مجھ سے

بکھر رہی ہے تپ انتقام سے مری خاک

گزر رہی ہے کوئی موج آتشیں مجھ سے

محال ہے کہ تماشا تمام ہو شاہدؔ

تماش بین سے میں خوش تماش بیں مجھ سے

(946) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Zaki. is written by Shahid Zaki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Zaki. Free Dowlonad  by Shahid Zaki in PDF.