ذہن میں لگتا ہے جب خوش رنگ لفظوں کا ہجوم

ذہن میں لگتا ہے جب خوش رنگ لفظوں کا ہجوم

دھندلا دھندلا سا نظر آتا ہے لوگوں کا ہجوم

عمر بھر کے اے تھکے ہارے مسافر ہوشیار

منزلوں سے پیشتر ہے اک درختوں کا ہجوم

اس کی یادوں کا سماں بھی کس قدر پر کیف ہے

جیسے گلشن میں اتر آئے پرندوں کا ہجوم

مہرباں جب سے ہوئے جنگل پہ سورج دیوتا

زرد سا لگنے لگا سرسبز پیڑوں کا ہجوم

سہم جاتا ہوں اکیلا پا کے اپنے آپ کو

نصب ہو دیوار و در میں جیسے آنکھوں کا ہجوم

عہد ماضی کی طرف چاہا ہے دل نے لوٹنا

دیکھ کر اسکول کے معصوم بچوں کا ہجوم

(1318) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Meer. is written by Shahid Meer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Meer. Free Dowlonad  by Shahid Meer in PDF.