Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_43ec1156eaad6439b545b66e7fca2f82, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عجیب لوگ - شاہد ماہلی کی شاعری - Darsaal

عجیب لوگ

عجیب لوگ ہیں

صحرا میں شہر میں گھر میں

سلگتی ریت پہ ٹھٹھرے ہوئے سمندر میں

خلا میں چاند کی بنجر زمیں کے سینے پر

جو صبح و شام کی بے ربط راہ میں چپ چاپ

تعلقات کی تعمیر کرتے رہتے ہیں

ہوا کے دوش پہ طوفان زلزلہ سیلاب

دیا سلائی کی تیلی پہ ٹینک ایٹم بم

کوئی جلوس کوئی پوسٹر کوئی تقریر

امڈتی بھیڑ کا ہر ووٹ کوئی بیلٹ باکس

پھسلتی کرسی کا جادو بسوں کی لمبی کیو،

کہیں پہ صحن میں گوبر کہیں پہ گائے کا سر

ہر ایک گوشہ ہے شمشان قبر ہے بستر

اکیلا پھرتا ہے سنسان شہر میں کرفیو

قریب گھور پہ چھتڑوں میں جسم کے ٹکڑے

مہکتی رات سے جنمی ہوئی فسردہ صبح

بگڑتے بنتے ہوئے زاویے کھسکتی اینٹ

تمام سلسلے بے ربط منقطع رشتے

مگر وہ دوڑتے پیروں پہ اٹھتے بڑھتے ہاتھ

ہر ایک جبر سے بے خوف بے نیازانہ

جو صبح و شام کی بے ربط راہ میں چپ چاپ

تعلقات کی تعمیر کرتے رہتے ہیں

عجیب لوگ ہیں

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Mahuli. is written by Shahid Mahuli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Mahuli. Free Dowlonad  by Shahid Mahuli in PDF.