حاشیے پر کچھ حقیقت کچھ فسانہ خواب کا

حاشیے پر کچھ حقیقت کچھ فسانہ خواب کا

اک ادھورا سا ہے خاکہ زندگی کے باب کا

رنگ سب دھندلا گئے ہیں سب لکیریں مٹ گئیں

عکس ہے بے پیرہن اس پیکر نایاب کا

ذرہ ذرہ دشت کا مانگے ہے اب بھی خوں بہا

منہ چھپائے رو رہا ہے قطرہ قطرہ آب کا

سانپ بن کر ڈس رہی ہیں سب تمنائیں یہاں

کارواں آ کر کہاں ٹھہرا دل بے تاب کا

کوہ تنہائی کا شاہدؔ ذرہ ذرہ ٹوٹنا

پارہ پارہ ہو گیا ہے اب جگر سیماب کا

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Mahuli. is written by Shahid Mahuli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Mahuli. Free Dowlonad  by Shahid Mahuli in PDF.