Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6e16c6fa8b80705ad036bbd66232d00c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر مرحلے سے یوں تو گزر جائے گی یہ شام - شاہد ماہلی کی شاعری - Darsaal

ہر مرحلے سے یوں تو گزر جائے گی یہ شام

ہر مرحلے سے یوں تو گزر جائے گی یہ شام

لے کر بلائے درد کدھر جائے گی یہ شام

پھیلیں گی چار سمت سنہری اداسیاں

ٹکرا کے کوہ شب سے بکھر جائے گی یہ شام

رگ رگ میں پھیل جائے گا تنہائیوں کا زہر

چپکے سے میرے دل میں اتر جائے گی یہ شام

ٹوٹا یقین زخمی امیدیں سیاہ خواب

کیا لے کے آج سوئے سحر جائے گی یہ شام

ٹھہرے گی ایک لمحے کو یہ گردش حیات

تھم جائے گی یہ صبح ٹھہر جائے گی یہ شام

خونیں بہت ہیں مملکت شب کی سرحدیں

ہاتھوں میں لے کے کاسۂ سر جائے گی یہ شام

مہکے گا لفظ لفظ سے شاہد دیار صبح

لے کر مری غزل کا اثر جائے گی یہ شام

(583) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Mahuli. is written by Shahid Mahuli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Mahuli. Free Dowlonad  by Shahid Mahuli in PDF.