Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_90d93f1dd32aabffc086a3c876f51754, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سہ پہر ہی سے کوئی شکل بناتی ہے یہ شام - شاہد لطیف کی شاعری - Darsaal

سہ پہر ہی سے کوئی شکل بناتی ہے یہ شام

سہ پہر ہی سے کوئی شکل بناتی ہے یہ شام

خود جو روتی ہے مجھے بھی تو رلاتی ہے یہ شام

جو بھی دیوار اٹھاتی ہے گراتی ہے یہ شام

شام کے وقت بہت دھول اڑاتی ہے یہ شام

ٹھہری ٹھہری سی تھکی ہاری مصیبت میں گھری

ایسا لگتا ہے کہیں دور سے آتی ہے یہ شام

ایک بے نام سی الجھن کی طرح پھرتی ہے

شہر سے روز مضافات کو جاتی ہے یہ شام

گھونسلے ہیں نہ گھروندے کوئی کٹیا نہ چراغ

دیکھیے آج کہاں خیر مناتی ہے یہ شام

دوسروں ہی کے حوالے سے ملا کرتی ہے

اور دکھڑا کوئی روزانہ سناتی ہے یہ شام

اس کی پلکوں پہ ستاروں کا سفر روشن ہے

گھپ اندھیرے میں مجھے راہ دکھاتی ہے یہ شام

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Latif. is written by Shahid Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Latif. Free Dowlonad  by Shahid Latif in PDF.