Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_61a8fdd00e39dd5919e28e9bcfcc9b80, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زخم جگر کو دست جراحت سے پوچھئے - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

زخم جگر کو دست جراحت سے پوچھئے

زخم جگر کو دست جراحت سے پوچھئے

جو رہ گئی دلوں میں وہ حسرت سے پوچھئے

جاں دادگان عیش کا انجام کیا ہوا

آوارگان کوچۂ وحشت سے پوچھئے

میں کھو گیا ہوں اپنی ضرورت کی بھیڑ میں

میں کیا ہوں مجھ کو میری ضرورت سے پوچھئے

افسوس ہے مجھے مری غیرت کی موت پر

کیوں کی ہے خودکشی مری غربت سے پوچھئے

ہم کیوں ہوس پرستی کا الزام دیں اسے

سب آج اپنی اپنی محبت سے پوچھئے

کہتے ہیں کس کو حشر قیامت ہے کس کا نام

ہم ساکنان شہر قیامت سے پوچھئے

کھلتے کہاں ہیں سب پہ یہ اسرار حرف کے

رمز سخن کو اہل فراست سے پوچھئے

کیوں وہ زباں دراز بھی خاموش ہو گیا

شاہدؔ کمال اس کی رعونت سے پوچھئے

(617) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.