Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e38be6dd974bf573b928d7a27024b9c6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو مری پشت میں پیوست ہے اس تیر کو دیکھ - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

جو مری پشت میں پیوست ہے اس تیر کو دیکھ

جو مری پشت میں پیوست ہے اس تیر کو دیکھ

کتنی خوش رنگ نظر آتی ہے تصویر کو دیکھ

رقص کرتا ہوا مقتل میں چلا آیا ہوں

پاؤں مت دیکھ مرے پاؤں کی زنجیر کو دیکھ

کوئی نیزہ مرے سینے میں علم ہوتا ہے

مری شہ رگ پہ چمکتی ہوئی شمشیر کو دیکھ

خود کو ایجاد میں کرتا ہوں نئے طرز پہ روز

اے مری جان کبھی تو مری تعمیر کو دیکھ

میری آنکھوں میں کسی خواب نے دم توڑ دیا

میری پلکوں سے الجھتی ہوئی تعبیر کو دیکھ

کیا ہے دنیا کے خرابات میں وحشت کے سوا

مجھ میں آباد مرے شہر اساطیر کو دیکھ

اتنی عجلت تھی کہ میں خود کو وہیں چھوڑ آیا

کون دیتا ہے صدا کوچۂ تاخیر کو دیکھ

مرے الفاظ کی دنیا کی کبھی سیر تو کر

ہم سے کچھ خاک نشینوں کی بھی جاگیر کو دیکھ

دیکھ شاہدؔ کو سمجھنا کوئی آسان نہیں

اتنا دشوار نہیں ہوں مری تحریر کو دیکھ

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.