Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_841041c5eb132cd6c83ddf1f191f01db, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا کی ڈور میں ٹوٹے ہوئے تارے پروتی ہے - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

ہوا کی ڈور میں ٹوٹے ہوئے تارے پروتی ہے

ہوا کی ڈور میں ٹوٹے ہوئے تارے پروتی ہے

یہ تنہائی عجب لڑکی ہے سناٹے میں روتی ہے

محبت میں لگا رہتا ہے اندیشہ جدائی کا

کسی کے روٹھ جانے سے کمی محسوس ہوتی ہے

خموشی کی قبا پہنے ہے محو گفتگو کوئی

برہنہ جسم تنہائی مرے پہلو میں سوتی ہے

یہ آنکھیں روز اپنے آنسوؤں کے سرخ ریشم سے

نیا کچھ خواب بنتی ہے کوئی سپنا سنجوتی ہے

لہو میں تیرنے لگتا ہے جب وہ چاند سا چہرا

ہوائے درد سینے میں کوئی نیزہ چبھوتی ہے

یہ شہر رفتگاں ہے اب یہاں کوئی نہیں آتا

یہ کس کے پاؤں کی آہٹ مجھے محسوس ہوتی ہے

بریدہ سر پڑا ہے کشتۂ امید صحرا میں

اداسی خاک پر بیٹھی ہوئی آنچل بھگوتی ہے

(815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.