Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3b0d932bbe2b7638f3204b66a106eb41, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غموں کی رات ہے اور اتنی مختصر بھی نہیں - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

غموں کی رات ہے اور اتنی مختصر بھی نہیں

غموں کی رات ہے اور اتنی مختصر بھی نہیں

بہت دنوں سے تمہاری کوئی خبر بھی نہیں

اے شہر دل تری گلیوں میں خاک اڑتی ہے

یہ کیا ہوا کہ یہاں کوئی نوحہ گر بھی نہیں

تو میرے ساتھ نہیں ہے تو سوچتا ہوں میں

کہ اب تو تجھ سے بچھڑنے کا کوئی ڈر بھی نہیں

میں اپنا درد کسی اور سے کہوں کیسے

مرے بدن پہ کوئی زخم معتبر بھی نہیں

چلاؤ تیغ کہ اب اس میں سوچنا کیا ہے

مرے حریف مرے ہاتھ میں سپر بھی نہیں

ہیں تیری فتح میں اب بھی شکست کے امکان

مری شکست میں اندیشۂ ظفر بھی نہیں

جو واشگاف کرے میرے رمز کو شاہدؔ

سخن وروں میں کوئی ایسا دیدہ ور بھی نہیں

(687) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.