Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0a894e64e1078363c2f37c806f467f81, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دشت وحشت کو پھر آباد کروں گا اک دن - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

دشت وحشت کو پھر آباد کروں گا اک دن

دشت وحشت کو پھر آباد کروں گا اک دن

تو نہ ہوگا تو تجھے یاد کروں گا اک دن

اپنے ہاتھوں سے گرفتار کروں گا خود کو

خود کو میں خود سے پھر آزاد کروں گا اک دن

آئنہ سے میں کروں گا تری تمثال کشید

پھر ترے عکس کو ہم زاد کروں گا اک دن

میرا دشمن کف افسوس ملے گا جاناں

خود کو اس طرح سے برباد کروں گا اک دن

میں یہ سنتا ہوں کہ یہ کار محبت ہے ثواب

میں بھی اس کام میں امداد کروں گا اک دن

اپنی ہر بات پہ تنقید کروں گا خود ہی

اپنے ہی آپ پہ ایراد کروں گا اک دن

بھول کر بھی نہ بھلا پائے گی دنیا مجھ کو

دیکھنا وہ سخن ایجاد کروں گا اک دن

داد خود دیں گے ہر اک شعر پہ غالبؔ مجھ کو

میرؔ صاحب کو بھی استاد کروں گا اک دن

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.