Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c18552d6840284b65f27755a36bdd665, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چشم خوش آب کی تمثیل میں رہنے والے - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

چشم خوش آب کی تمثیل میں رہنے والے

چشم خوش آب کی تمثیل میں رہنے والے

ہم پرندے ہیں اسی جھیل میں رہنے والے

ہم کو راس آتی نہیں کوچۂ جاناں کی ہوا

ہم ہیں الفاظ کی تحویل میں رہنے والے

کتنے آشوب گزیدہ سے نظر آتے ہیں

عسرت خانۂ تکمیل میں رہنے والے

اپنے الفاظ سے تجسیم کروں گا تجھ کو

مجھ پہ وا ہو میری تخیل میں رہنے والے

وسعت زخم کا تجھ کو بھی نہیں اندازہ

اے مرے زخم کی تاویل میں رہنے والے

کس لئے کرتے ہو تم حرف ملامت سے گریز

ہم کہاں صحبت جبریل میں رہنے والے

میرے لفظوں کو بھی دیتے ہیں وہ آیات شفا

ہاں وہی حرمت انجیل میں رہنے والے

جا تجھے شاہدؔ ذی جاہ نے آزاد کیا

اے مرے حکم کی تعمیل میں رہنے والے

(693) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.