Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_33e79bd53bc2bcc5f556d077d665f820, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اے ذوق عرض ہنر حرف اعتدال میں رکھ - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

اے ذوق عرض ہنر حرف اعتدال میں رکھ

اے ذوق عرض ہنر حرف اعتدال میں رکھ

میں اک جواب ہوں مجھی کو مرے سوال میں رکھ

نقوش خاک بدن کو تو منتشر کر دے

مرے وجود کو پھر میرے خط و خال میں رکھ

پھر اس کے بعد ہنر دیکھ معجزائی کے

تو اس بدن کو مرے دست اتصال میں رکھ

تو مجھ سے مانگنا پھر میرے روز و شب کا حساب

اے حال حال مرے مجھ کو میرے حال میں رکھ

بریدہ سر کو سجا دے فصیل نیزہ پر

دریدہ جسم کو پھر عرصۂ قتال میں رکھ

یہ درد تیری امانت ہے سو اسے تو سنبھال

یہ میرا دل ہے اسے قریۂ ملال میں رکھ

تجھے غرور ہے میں بھی بلا کا ضدی ہوں

اے میری جان تو اس بات کو خیال میں رکھ

سنا ہے تجھ کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف

تو میرے شعر کو پھر شاہدؔ مثال میں رکھ

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.