آج پھر روبرو کرو گے تم
آج پھر روبرو کرو گے تم
مجھ سے کیا گفتگو کرو گے تم
مجھ سے لو گے مرے لہو قصاص
پھر مجھے سرخ رو کرو گے تم
حیف ہو میری بد مزاجی پر
آپ اپنا لہو کرو گے تم
تم گنوا دو گے ایک دن مجھ کو
پھر مری جستجو کرو گے تم
تم صف دوستاں میں ہو لیکن
پھر بھی کار عدو کرو گے تم
زخم پر زخم کھائے جاتے ہو
اور رفو پر رفو کرو گے تم
ہم بھی مقتل میں سر کٹائیں گے
اپنے خوں سے وضو کرو گے تم
اے مری جان عیب ہے یہ بھی
ہم کو میں تم کو تو کرو گے تم
میں تو شاہدؔ بھی ہوں کمالؔ بھی ہوں
میرے حق میں غلو کرو گے تم
(525) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad by Shahid Kamal in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends