Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4b6dee6e53a262678658b441a9a6488e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج پھر روبرو کرو گے تم - شاہد کمال کی شاعری - Darsaal

آج پھر روبرو کرو گے تم

آج پھر روبرو کرو گے تم

مجھ سے کیا گفتگو کرو گے تم

مجھ سے لو گے مرے لہو قصاص

پھر مجھے سرخ رو کرو گے تم

حیف ہو میری بد مزاجی پر

آپ اپنا لہو کرو گے تم

تم گنوا دو گے ایک دن مجھ کو

پھر مری جستجو کرو گے تم

تم صف دوستاں میں ہو لیکن

پھر بھی کار عدو کرو گے تم

زخم پر زخم کھائے جاتے ہو

اور رفو پر رفو کرو گے تم

ہم بھی مقتل میں سر کٹائیں گے

اپنے خوں سے وضو کرو گے تم

اے مری جان عیب ہے یہ بھی

ہم کو میں تم کو تو کرو گے تم

میں تو شاہدؔ بھی ہوں کمالؔ بھی ہوں

میرے حق میں غلو کرو گے تم

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad  by Shahid Kamal in PDF.