Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3402805389fb7b2176cc06d84c1958cc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو دیکھتا ہے مجھے آئینہ کے اندر سے - شاہد کلیم کی شاعری - Darsaal

جو دیکھتا ہے مجھے آئینہ کے اندر سے

جو دیکھتا ہے مجھے آئینہ کے اندر سے

وہ کون ہے کوئی پوچھے بھی اس ستم گر سے

سکوت ٹوٹ گیا خامشی کے جنگل کا

مری صدائیں اٹھیں اس طرح مرے گھر سے

میں ایک تنکے کی صورت ہمیشہ بہتا رہا

مجھے مفر نہ ملا وقت کے سمندر سے

مرے دیار میں ماضی کی جو تھیں تصویریں

سبھوں کو توڑ دیا میں نے آج پتھر سے

تمام رات کوئی بھی نہ تھا مرے گھر میں

لپٹ کے سوئی تھی تنہائی میرے بستر سے

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kaleem. is written by Shahid Kaleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kaleem. Free Dowlonad  by Shahid Kaleem in PDF.