Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a990b18c79d143956fef488c39ad846a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اندھیرے گھر میں چراغوں سے کچھ نہ کام لیا - شاہد کلیم کی شاعری - Darsaal

اندھیرے گھر میں چراغوں سے کچھ نہ کام لیا

اندھیرے گھر میں چراغوں سے کچھ نہ کام لیا

کہ اپنے آپ سے یوں ہم نے انتقام لیا

تمہارے شہر سے سوغات اور کیا ملتی

کسی سے پیاس لی میں نے کسی سے جام لیا

مرے زوال کی وہ ساعتیں رہی ہوں گی

تمہیں پکار کے دامن کسی کا تھام لیا

شجر شجر مری پرواز تھی ہوا کی طرح

کھلی فضا میں مجھے کس نے زیر دام لیا

عجیب چیز ہے شاہدؔ یہ خود شناسی بھی

صلیب و دار پہ بھی میں نے اپنا نام لیا

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kaleem. is written by Shahid Kaleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kaleem. Free Dowlonad  by Shahid Kaleem in PDF.