Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1964f9c561feaf823b5ec68366703070, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پکارتی ہے جو تجھ کو تری صدا ہی نہ ہو - شاہد کبیر کی شاعری - Darsaal

پکارتی ہے جو تجھ کو تری صدا ہی نہ ہو

پکارتی ہے جو تجھ کو تری صدا ہی نہ ہو

نہ یوں لپک کہ پلٹنے کو حوصلہ ہی نہ ہو

تمام حرف ضروری نہیں ہوں بے معنی

یہ آسمان ادھر جھک کے ٹوٹتا ہی نہ ہو

ملے تھے یوں کہ جدا ہو کے ایسے ملتے ہیں

ہمارے بیچ کبھی جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو

ہر ایک شخص بھٹکتا ہے تیرے شہر میں یوں

کسی کی جیب میں جیسے ترا پتا ہی نہ ہو

جو ہوتا جاتا ہے مایوس دن بہ دن تجھ سے

ذرا قریب سے دیکھ اس کو آئنا ہی نہ ہو

جہاں کو چھان کے بیٹھا ہے اس طرح شاہدؔ

تمام عمر میں جیسے کبھی چلا ہی نہ ہو

(560) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kabir. is written by Shahid Kabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kabir. Free Dowlonad  by Shahid Kabir in PDF.