Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5af8b9cf723c0c9bc4530008ddc179e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ خدا ہے نہ ناخدا ہے کوئی - شاہد عشقی کی شاعری - Darsaal

نہ خدا ہے نہ ناخدا ہے کوئی

نہ خدا ہے نہ ناخدا ہے کوئی

زندگی گویا سانحہ ہے کوئی

نہ تو بے قفل ہے دریچۂ ذہن

نہ در دل کھلا ہوا ہے کوئی

نہ مزا گمرہی میں ملتا ہے

نہ سنبھلنے کا راستہ ہے کوئی

میں کہ تنہا تھا اب بھی تنہا ہوں

پھر بھی مجھ سے بچھڑ گیا ہے کوئی

ذات مت دیکھ کرب ذات کو دیکھ

کیسے اندر سے ٹوٹتا ہے کوئی

مبتلا روح کے عذاب میں ہوں

کب سے دل کو کھرچ رہا ہے کوئی

جانے کس صبح کی تمنا میں

رات بھر شمع ساں جلا ہے کوئی

فرصت زندگی بہت کم ہے

اور بہت دیر آشنا ہے کوئی

تم بھی سچے ہو میں بھی سچا ہوں

کب یہاں جھوٹ بولتا ہے کوئی

(474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.