مرے قریب سے گزرا اک اجنبی کی طرح

مرے قریب سے گزرا اک اجنبی کی طرح

وہ کج ادا جو ملا بھی تو زندگی کی طرح

ملا نہ تھا تو گماں اس پہ تھا فرشتوں کا

جو اب ملا ہے تو لگتا ہے آدمی کی طرح

کرن کرن اتر آئی ہے روزن دل سے

کسی حسیں کی تمنا بھی روشنی کی طرح

مری نگاہ سے دیکھو تو ہم زباں ہو جاؤ

کہ دشمنی بھی کسی کی ہے دوستی کی طرح

نہ ملنے والے کناروں کا نام ٹھہرا شوق

گریز پا ہے جہاں حسن اک ندی کی طرح

نہ کھل سکا تو لہو ہو کے بہہ گیا ہے دل

کبھی کھلا تو مہک اٹھے گا کلی کی طرح

ہزار شعر ہیں اور ایک خامشی کی ادا

ہزار رنگ ہیں اور ایک سادگی کی طرح

بہت دنوں میں ملے ہیں ہم آج عشقیؔ سے

نہیں وہ پھر بھی کوئی شخص ہے اسی کی طرح

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.