Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d21695a99380080708dbab5eb2291553, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کس کس کے آنسو پوچھو گے اور کس کس کو بہلاؤ گے - شاہد عشقی کی شاعری - Darsaal

کس کس کے آنسو پوچھو گے اور کس کس کو بہلاؤ گے

کس کس کے آنسو پوچھو گے اور کس کس کو بہلاؤ گے

اک دن آئے گا تم بھی شامل ان میں ہو جاؤ گے

رنگ ہوا میں تیر رہے ہیں تتلی کا بہروپ لیے

سارے رنگ اتر جائیں گے تم گر ہاتھ لگاؤ گے

عمر عزیز گنوائی اپنی سایوں کا پیچھا کرتے

سائے کس کے ہاتھ آئے ہیں اور تم بھی کیا پاؤ گے

چوتھے کھونٹ کو جا تو رہے ہو لیکن یہ وہ رستہ ہے

تم نے اگر مڑ کر دیکھا تو پتھر کے ہو جاؤ گے

سیل حوادث میں ہم سب اب پتھر بن کر زندہ ہیں

کیسے شعر کہو گے عشقیؔ کس کو شعر سناؤ گے

(438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.