Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8239d550dd6bd6a34b737514cea684ba, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس کو چاہا تھا نہ پایا جو نہ چاہا تھا ملا - شاہد عشقی کی شاعری - Darsaal

جس کو چاہا تھا نہ پایا جو نہ چاہا تھا ملا

جس کو چاہا تھا نہ پایا جو نہ چاہا تھا ملا

بخششیں ہیں بے حساب اس کی ہمیں کیا کیا ملا

اجنبی چہروں میں پھر اک آشنا چہرا ملا

پھر مجھے اس کے تعلق سے پتا اپنا ملا

اس چمن میں پھول کی صورت رہا میں چاک دل

اس چمن میں شبنم آسا میں سدا پیاسا ملا

پھر قدم اٹھنے لگے ہیں شہر نا پرساں کی سمت

میرے پائے شوق کو تو ایک ہی رستہ ملا

دیکھ کر اس کو بھلا پھر کس کو دیکھا جائے ہے

مجمع اغیار میں بھی اس سے میں تنہا ملا

یوں ہوا رخصت رہی باقی نہ ملنے کی امید

یوں ملا وہ جیسے مدت کا کوئی بچھڑا ملا

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.