میرے دل میں گھر بھی بناتا رہتا ہے

میرے دل میں گھر بھی بناتا رہتا ہے

اور دل پر نشتر بھی چلاتا رہتا ہے

دشمن کی باتوں میں آ کر بھائی مرا

سب سے جانے کیا کیا کہتا رہتا ہے

دیتا ہے پیغام محبت دنیا کو

خود نفرت کی آگ لگاتا رہتا ہے

بھائی مرا جو پیکر تھا ہمدردی کا

راہ میں میری خار بچھاتا رہتا ہے

گم صم اس کی یاد میں رہتا ہے اکثر

آنکھوں سے وہ اشک بہاتا رہتا ہے

وہ تو خود اک پیاسا ہے شاہد غازیؔ

پھر بھی سب کی پیاس بجھاتا رہتا ہے

(492) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ghazi. is written by Shahid Ghazi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ghazi. Free Dowlonad  by Shahid Ghazi in PDF.