آس

شب کے آوارہ گرد شہزادے

جا چھپے اپنی خواب گاہوں میں

پڑ گئے ہیں گلابی ڈورے سے

رات کی شبنمی نگاہوں میں

سیم تن اپسراؤں کے جھرمٹ

محو پرواز ہیں فضاؤں میں

رات رانی کی دل نشیں خوشبو

گھل گئی منچلی ہواؤں میں

جھیل کی بے قرار جل پریاں

آ کے ساحل کو چوم جاتی ہیں

دم بہ دم میری ڈوبتی نظریں

تیری راہوں پہ گھوم جاتی ہیں

منتظر ہے اداس پگڈنڈی

ایک سنگیت ریز آہٹ کی

راہ تکتی ہیں ادھ کھلی کلیاں

تیری معصوم مسکراہٹ کی

جانے کتنے ہی رت جگے بیتے

آرزوؤں کی نرم جانوں پر

سو گئے تھک کے درد کے مارے

آس کی کھردری چٹانوں پر

(712) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Akhtar. is written by Shahid Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Akhtar. Free Dowlonad  by Shahid Akhtar in PDF.