یوں دیکھنے کو دیکھتے رہتے ہیں خواب لوگ

یوں دیکھنے کو دیکھتے رہتے ہیں خواب لوگ

رکھتے ہیں روز و شب کا بھی لیکن حساب لوگ

اک روز زندگی نے کیا تھا کوئی سوال

کیا جانے کب سے ڈھونڈ رہے ہیں جواب لوگ

ہر چہرۂ سوال سے کرتے ہو خود سوال

تم لوگ بھی ہو شہر میں کیا لا جواب لوگ

ہر آسماں کو اپنی زمیں تک اتار لائے

کیا کیا نہ کر گزرتے ہیں خانہ خراب لوگ

(551) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ahmad Shoaib. is written by Shahid Ahmad Shoaib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ahmad Shoaib. Free Dowlonad  by Shahid Ahmad Shoaib in PDF.