Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_16041be80e788a90a340de5ea85048f0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مثال سنگ تپیدہ جڑے ہوئے ہیں کہیں - شاہین مفتی کی شاعری - Darsaal

مثال سنگ تپیدہ جڑے ہوئے ہیں کہیں

مثال سنگ تپیدہ جڑے ہوئے ہیں کہیں

ہمارے خواب یہیں پر پڑے ہوئے ہیں کہیں

الجھ رہی ہے نئی ڈور نرم ہاتھوں سے

پتنگ شاخ شجر پر اڑے ہوئے ہیں کہیں

جنہیں اگایا گیا برگدوں کی چھاؤں میں

بھلا وہ پیڑ چمن میں بڑے ہوئے ہیں کہیں

گزر گیا وہ قیامت کی چال چلتے ہوئے

جو منتظر تھے وہیں پر کھڑے ہوئے ہیں کہیں

بلا رہا ہے کوئی شہر آرزو سے ہمیں

مگر یہ پاؤں زمیں میں گڑے ہوئے ہیں کہیں

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Mufti. is written by Shaheen Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Mufti. Free Dowlonad  by Shaheen Mufti in PDF.