چلا آتا ہے خود انجام سے انجان ہے بکرا

چلا آتا ہے خود انجام سے انجان ہے بکرا

نہیں ہرگز نہیں کس نے کہا نادان ہے بکرا

جو سچ پوچھو تو اس رخ سے وہ ہم لوگوں سے بہتر ہے

کہ اپنے خالق و مالک پہ خود قربان ہے بکرا

حقیقت میں وہی بکرا ہے اچھا دیکھ کر جس کو

قصائی کہ اٹھے فربہ ہے عالی شان ہے بکرا

بھلا تجھ تک پہنچ سکتے ہیں ہم انسان اب کیونکر

ہمارے گھر تو آیا ہے ترا احسان ہے بکرا

قصائی کی ضرورت ہی نہیں ہے بعض بکروں کو

چھری کو دیکھ کر خود آپ ہی قربان ہے بکرا

دیہاتی لوگ بھی اللہ میاں کی گائے ہیں گویا

کہ بکرے پر لکھا ہے میڈ ان جاپان ہے بکرا

مرے ابو مجھے دلوایئے بکرا بہر صورت

مری خواہش ہے قربانی مرا ارمان ہے بکرا

لبادہ سرخ اوڑھے تخت پر بیٹھا ہے نخوت سے

کہ اعلیٰ نسل کا ہے اور عالی شان ہے بکرا

لگا منڈی پہنچ کر اشرف المخلوق ہیں بکرے

ہوا انسان کو محسوس خود انسان ہے بکرا

(1000) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chala Aata Hai KHud Anjam Se Anjaan Hai Bakra In Urdu By Famous Poet Shaheen Iqbal Asar. Chala Aata Hai KHud Anjam Se Anjaan Hai Bakra is written by Shaheen Iqbal Asar. Enjoy reading Chala Aata Hai KHud Anjam Se Anjaan Hai Bakra Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Iqbal Asar. Free Dowlonad Chala Aata Hai KHud Anjam Se Anjaan Hai Bakra by Shaheen Iqbal Asar in PDF.