سکہ پانی اور ستارہ

موند کر آنکھیں

بڑے ہی دھیان سے

میں نے پیچھے کی طرف

حوض کے پانی میں سکے پھینکتے ہی

اک ذرا سی چھیڑ کی

اپنے دل خوش فہم سے

اے باؤلے

اب تو ہو جائے گی پوری

خیر سے تیری مراد

سہ پہر کی دھوپ میں

حوض کے جھرنے میں سکے

سات رنگوں میں چمکتے

یوں دکھائی دے رہے تھے

جیسے ہم آواز ہو کر

سب اڑاتے ہوں مرے دل کا مذاق

جیسے آپس میں ہی

کر رکھا ہو برپا

میری نم خوردہ

ہتھیلی کے ستاروں نے فساد

(614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Gazipuri. is written by Shaheen Gazipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Gazipuri. Free Dowlonad  by Shaheen Gazipuri in PDF.