Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eb78c499621327bbe3bfd82161ee7505, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شہر سے باہر نکلتے راستے - شاہین غازی پوری کی شاعری - Darsaal

شہر سے باہر نکلتے راستے

سوچتا ہوں میں

تمہارے زیر لب حرف سخن میں

کوئی افسانہ ہے مضمر یا حقیقت یا فریب پختہ کاراں

میں نظر رکھتا ہوں تم پر

اور تمہاری آنکھ ہے پیہم تعاقب میں کسی اک اجنبی کے

اجنبی جو خود ہراساں اور پریشاں حال ہے

دوسری جانب سڑک پر دیر سے اک اور شخص

جھوٹ کو سچ کہہ کے جو اعلان کرتا پھر رہا ہے

دل ہی دل میں ڈر رہا ہے

اڑتے جاتے ہیں سبھی چہروں کے رنگ

گٹھریاں اپنی سمیٹے

شہر سے باہر نکلتے راستوں پر ہر کوئی ہے گامزن

اس بے اعتباری آگہی کے درمیاں

اک عصا بردار کچھ کہتا ہوا

جس کا اک اک لفظ پیوستہ ہے

یوں اک دوسرے سے

جس طرح نزدیک تر آتے ہوئے قدموں کی چاپ

(615) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Gazipuri. is written by Shaheen Gazipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Gazipuri. Free Dowlonad  by Shaheen Gazipuri in PDF.