آخری قافلہ

نہ جانے

سرگوشیوں میں کتنی کہانیاں ان کہی ہیں اب تک

برہنہ دیوار پر ٹنگے پر کشش کلنڈر میں

دائرے کا نشان

عمر گریز پا کو دوام کے خواب دے گیا ہے

جس میں سلگتے سیارے

گیسوؤں کے گھنے خنک سائے ڈھونڈتے ہیں

گلاب سانسوں سے

جیسے

شادابیوں کی تخلیق ہو رہی ہے

وہ جھک کے پھولوں میں اپنے بھیگے بدن کی خوشبو کو بانٹتی ہے

چمن سے جاتی بہار

اک ٹوکری میں محفوظ ہو گئی ہے

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Gazipuri. is written by Shaheen Gazipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Gazipuri. Free Dowlonad  by Shaheen Gazipuri in PDF.