Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_169716f5ed6ef9ec97c731f7511b1c45, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تھی کچھ نہ خطا پھر بھی پشیمان رہے ہیں - شاہین غازی پوری کی شاعری - Darsaal

تھی کچھ نہ خطا پھر بھی پشیمان رہے ہیں

تھی کچھ نہ خطا پھر بھی پشیمان رہے ہیں

کیا کیا غم حالات کے عنوان رہے ہیں

خود جن کو نہ عرفان تھا تقدیس جنوں کا

وہ بھی مری ہستی کے نگہبان رہے ہیں

جن کو مری ہر بات پہ وحشت کا گماں تھا

وہ میری خموشی کا برا مان رہے ہیں

دلچسپ نظر آئی تھی یہ رسم و رہ دل

پر جان کا اک روگ ہے اب جان رہے ہیں

جو بھی ہے اسے تنگئ داماں کا گلا ہے

ایک ایک کو ہم دور سے پہچان رہے ہیں

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Gazipuri. is written by Shaheen Gazipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Gazipuri. Free Dowlonad  by Shaheen Gazipuri in PDF.