Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4649a42302bb8643f831691b4f21037a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پلکوں سے اپنے بھولے ہوئے خواب باندھ لیں - شاہین غازی پوری کی شاعری - Darsaal

پلکوں سے اپنے بھولے ہوئے خواب باندھ لیں

پلکوں سے اپنے بھولے ہوئے خواب باندھ لیں

جب ٹھان لی سفر کی تو اسباب باندھ لیں

ساحل پہ کوئی غول نہ اس پر جھپٹ پڑے

ڈھونڈا ہے جو خزینہ تہہ آب باندھ لیں

اس آخری نظارے کو گر اپنا بس چلے

ہر شے کی دوڑ سے دل بے تاب باندھ لیں

جینا تو ہے ضرور مگر اپنے ارد گرد

کیوں اک حصار گنبد و محراب باندھ لیں

یوں ہو کہ آرزو نہ ابھر پائے پھر کبھی

دل کے لہو سے رشتۂ گرداب باندھ لیں

شانے سے اب سرکنے لگی ہے صلیب غم

رک کر ذرا بکھرتے ہوئے خواب باندھ لیں

منہا کچھ ایسے اپنی ہی تحریر سے ہوئے

جو بچ رہا ہے اب وہی اسباب باندھ لیں

شاہینؔ اس کی نذر کریں گے خراج دل

شیرازۂ جنوں میں نیا باب باندھ لیں

(648) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Gazipuri. is written by Shaheen Gazipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Gazipuri. Free Dowlonad  by Shaheen Gazipuri in PDF.