Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ddd4a6a89fde38ed2f1db984173237b6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دنیا نے بس تھکا ہی دیا کام کم ہوئے - شاہین غازی پوری کی شاعری - Darsaal

دنیا نے بس تھکا ہی دیا کام کم ہوئے

دنیا نے بس تھکا ہی دیا کام کم ہوئے

تیری گلی میں آئے تو کچھ تازہ دم ہوئے

عقدہ کھلا تو درد کے رشتے بہم ہوئے

دامن کے ساتھ اب کے گریباں بھی نم ہوئے

جب سے اسیر سلسلۂ بیش و کم ہوئے

ہم کو صلیب اپنے ہی نقش قدم ہوئے

بدلی ذرا جو طرز خرام ستار گاں

نقطوں میں آنکھ بیچ صحیفے رقم ہوئے

تھے منتظر ہمارے بھی گل چہرگان شہر

لیکن رہا گرفت جہاں سے نہ ہم ہوئے

رہ کر جن انتہاؤں میں اپنی گزر گئی

اس طرح جینے والے تو جاں بر ہی کم ہوئے

دیوار پر گڑے ہوئے ٹکڑے پہ کانچ کے

یہ کس حصار رنگ میں محصور ہم ہوئے

چشمک یہ دھوپ چھاؤں کی اور ایک زرد پھول

اک جان ناتواں پہ ہزاروں ستم ہوئے

یکتا و بے نظیر ہے وہ کیا اسے غرض

خارج ہوئے کہ داخل کعبہ صنم ہوئے

شاہینؔ تھے کمال کے رتبہ شناس دہر

پر اپنی منزلت سے خود آگاہ کم ہوئے

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Gazipuri. is written by Shaheen Gazipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Gazipuri. Free Dowlonad  by Shaheen Gazipuri in PDF.