گرم جوشی کے نگر میں سرد تنہائی ملی

گرم جوشی کے نگر میں سرد تنہائی ملی

چاندنی اس پیکر خاکی کو گہنائی ملی

بجھ گیا پھر شام کے صحرا میں سورج کا خیال

پھر مہ و انجم کو جی اٹھنے کی رسوائی ملی

پھر کوئی مثل صبا آیا ہے صحن خواب میں

پھر مرے ہر زخم کو یادوں کی پروائی ملی

اک پرانے نقش کے مانند سورج بجھ گیا

شب کے شانے پر ستاروں کی گھٹا چھائی ملی

خوبصورت آنکھ کو اک جھیل سمجھا تھا مگر

تیرنے اترا تو ساگر کی سی گہرائی ملی

پھر فضا میں رچ گئی ہے زخم تازہ کی مہک

پھر مری پلکوں کو شاہین بدرؔ گویائی ملی

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Badr. is written by Shaheen Badr. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Badr. Free Dowlonad  by Shaheen Badr in PDF.