Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1dcc09d1be7569fb84f8965c1bd0449c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اوپر جو پرند گا رہا ہے - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

اوپر جو پرند گا رہا ہے

اوپر جو پرند گا رہا ہے

نیچے کا مذاق اڑا رہا ہے

مٹی کا بنایا نقش اس نے

اب نقش کا کیا بنا رہا ہے

گھر بھر کو یہ طاقچہ مبارک

خود چل کے چراغ آ رہا ہے

اب دوری حضوری کیا ہے صاحب

بس جسم کو جسم کھا رہا ہے

یہ وقت کا خاص آدمی تھا

بے وقت جو گھر کو جا رہا ہے

اب میں نہیں راہ میں تو رستہ

میری جگہ خاک اڑا رہا ہے

اول وہ غلط بنانے والا

آخر کو غلط مٹا رہا ہے

وہ قافلہ آ سکا نہیں کیوں

رستہ بھی تو واں سے آ رہا ہے

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.